اچھا نصیب کیا ؟
برصغیر میں آج بھی اچھے نصیب کو اچھے شوہر سے جوڑا جاتا ہے ۔اچھا برا اور اچھا سسرال ہی صرف اچھا نصیب کیوں ہے ؟اچھی نوکری ماں باپ کا حیات ہونا اچھے دوستوں کا پاس ہونا اور خوشحال زندگی اچھے نصیب میں شامل کیوں نہیں ہیں ؟ہم نے شادی۔ پی کے کے پلیٹ فارم سے کچھ لوگوں کا انٹرویو کیا ہمارے انٹرویو سیمپل میں سے کچھ خواتین گاؤں سے ، چند شہر سے ، چند ہائی کلاس سے اور چند مڈل کلاس سے منتخب کی گئی۔ مردوں سے بھی یہی سوال کیا گیا۔ سب لوگوں نے مختلف جواب دیا لیکن ان سب کا خلاصہ یہ تھا کہ اچھا نصیب اور اچھا بر آخرکار ایک اچھے شوہر کا ملنا ہی ہے
ایک خاتون جو کہ امیر گھرانے سے تھی ان کی عمر تیس برس تھی ۔ وہ بہت اچھی نوکری کر رہی تھی ظاہری طور پر ان کے ہاں گھر پر خانساماں ، گاڑیاں اور ڈرائیورز موجود تھے بظاہر کسی چیز کی کمی نہیں تھی ۔ماں باپ بہن بھائی ایک شوہر ایک بچہ لیکن ہم نے جو معلوم کیا تو پتہ چلا کہ وہ اپنی شادی سے ناخوش تھی ۔اور وہ اس کا ذمہ دار اپنے نصیب کو ٹہراتی تھی جبکہ ان کی ایک اولاد تھی ۔ دولت کی کمی بھی نہ تھی ۔
ایک اور خاتون جنہوں نے اپنا نام مخفی رکھنے کے وعدے پر بتایا کہ ان کے شوہر اور ساس ان پر جان نچھاور کرتے ہیں لیکن ان کے پاس دو وقت کی روٹی پوری کرنی مشکل ہے لیکن انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے نصیب سے خوش ہیں جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اچھا نصیب کسی کہتی ہیں تو پتا چلا کہ وہ اچھا نصیب اپنے شوہر کو کہہ رہی ہیں ۔
میں یہاں پر اس بات سے اختلاف کرتی ہوں۔ اچھے نصیب کی لسٹ میں صرف شوہر نہیں ہے ۔تین وقت کی روٹی ،بچے ،شوہر آسانی ،اچھی نوکری، ماں باپ کا سایا ،تعلیم ،جسمانی اور ذہنی سکون وغیرہ مل کر اچھا نصیب بناتے ہیں
یہ سچ ہے کہ زندگی اس وقت جہنم بن جاتی ہے جب آپ کا لائف پارٹنر آپ کے مزاج کے مطابق نہ ہو لیکن اسی بات کو بنیاد بنا کر باقی کی زندگی جہنم کر لینا اور نصیب کو جھڑکنا بھی اصل میں ایک بدنصیی ہے ۔ نصیب تو آسمانوں میں لکھے جاتے ہیں۔
جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں کسی مسلمان کا یہ حق نہیں کہ اپنے نصیب کو برا کہے ۔ نصیب کو صرف شادی سے جوڑنا بھی ٹھیک نہیں ہے۔ اگر شوہر اچھا نہیں ملا تو نیک اولاد کی دعا کریں اور اگر شوہر کے ساتھ رہنا ناممکن ہے تو اسے چھوڑ کر نئی زندگی شروع کریں ۔
خود کو ایسے ہی کسی
برے نصیب سے جوڑ کر خود کو ایک المیہ کی تصویر بنا کر نہ رہیں۔ ہمیں ہمارا مذہب اجازت دیتا ہے کہ کہ ہم خود پر جبر برداشت نا کریں۔ نصیبُکا تعلق محض شادی سے جوڑنا بھی عورت کو ایک کوزے میں بند کرنے کی سازش ہے۔