حال ہی میں شادی کے بندھن میں بندھنے والے ہانیہ اور سلیم کی ملاقات شادی۔پی کے کے ذریعے ہوئ ۔
ہانیہ نے ہمیں اپنی کهانی سنائ کہ کس طرح وہ شادی ۔پی کے تک پہنچی اور اس سے پہلے اس نے کس طرح کے حالات فیس کیے ۔
ان کے والدین نے تقریبا ۵۰ سے زائد رشتے دیکھے ہوں گے۔
جن میں سے قریباً 40 نے مجھے ریجیکٹ کر دیا ۔
کوئ کہتا تھا میں دیکھنے میں زیادہ عمر کی لگتی ہوں اور کوئ کہتا تھا کہ رنگ کی سانولی ہوں
میرے ساتھ ساتھ میرے والدین بھی اس اذیت سے گزرے ۔
ہانیہ وہ پہلی لڑی نہیں ہے جس کے ساتھ یہ سب ہوا ۔
اس طرح کی ہزاروں لڑکیاں جو روزانہ کتے ہی لوگوں سے ریجیکٹ ہوتی ہیں
لیکن ان تمام لڑکیوں کے برعکس ہانیہ نے تنگ آ کر اپنا رشتہ خود ڈھونڈنے کی کوشش کی۔
پھر اس کو شادی۔پی کےملا اور وہاں سے اس کو اس کا جیون ساتھی ۔
آن لائن شادی۔پی کے نے ہانیہ کی زندگی ہی بدل دی۔